نہ نیند آتی ہے نہ جان جاتی ہے ہمیں تو بس اے جانے تمنا تیری یاد آتی ہے قربتوں سے کہہ دو اسے مائگ لائیں اُس کے بغیر رہیں اس تصور میں جان جاتی ہے ایک ہی چہرہ رہتا ہے آنکھوں میں نظر میری جہاں کہی بھی جاتی ہے