تیرے چہرے کو سنورنے کا سلیقہ لکھا
آنکھوں کو عشق کا اک سچا صحیفہ لکھا
میرے احساس کے در پر تیری دستک ٹہری
گویا اس آس نے امیدؤں کا طریقہ لکھا
میرے شعروں سے محبت کی صدا آنے لگی
کھنکھتے لہجے کو تیری چاھت کا دریچہ لکھا
وہ تیرے اظہار کا طرز سخن تھا خاموشی
نگاھوں سے باتیں سنانے کا طریقہ لکھا
اور وہ تیرے پیار کی باتیں تھیں بڑی پاکیزہ
نیک تمناؤں سے تیرے نام کا وظیفہ لکھا