ہاتھ اٹھائے منت میں بے باک بن کر ہر لفظ ٹوٹا رستے میں خاک بن کر ٹوٹا جو تیری نگاھ سے میرا وجود آخر وہ بت اب کہاں بن پائے گا لاکھ بن کر