Add Poetry

وصل سے بھاگو گے گر بھاگ سکو گے لیکن

Poet: خلیلی قاسمی By: خلیلی قاسمی, India

وصل سے بھاگو گے گر بھاگ سکو گے لیکن
تم مگر بھاگ کے اس دل سے کہاں جاؤگے

دل کا کشکول لیے میں نے لگائی ہے صدا
اپنے در سے مجھے محروم نہ لو ٹاؤگے

زندگی گر نہیں تو موت مری کر لو قبول
کب تلک اپنی گلی میں مجھے بھٹکاؤ گے

ہر طرف سے مرے اوپر ہے طعن کی بوچھار
آتشِ ہجر میں تم بھی مجھے سلگاؤ گے

آ مرے خضر کہ دم ٹوٹ رہا ہے میرا
بعد از مرگ ہی کیا آب بقا لاؤ گے

ہجر سے کیوں نہ چھلک جائے مرا ظرف حیات
جب مئے وصل سے تم ہی مجھے ترساؤ گے

Rate it:
Views: 435
31 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets