وصل کی رات

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

دن ڈھلتا ھے رات ہو جاتی ھے
ایسے میں تم سے بات ھو جاتی ھے

کرتے ہیں ہر شب تیرا انتظار ہم
خوابوں میں تجھ سے بات ھو جاتی ھے

رہتے ہیں کھوئے سے خیالوں میں تیرے ہم
جلتے ہیں قمقمے اشکوں کی برسات ھو جاتی ھے

کھلتے ہیں پھول تیری یادوں کے شب ہجراں میں
گلشن دل میں کلیوں کی بارات ھو جاتی ھے

بسی ھے جس کے تصور میں تیرے دنیا اے جمیل
پاس ھوتا ھے وہ تو وصل کی رات ھو جاتی ھے

Rate it:
Views: 679
08 Apr, 2011