تیر ے آنے کا وعدہ
اور تو نہیں آیا
اب کے سال گزر گیا ہے
اور تو نہیں آیا
گجرا سوکھا،
مہندی کا رنگ پڑ گیا پھیکا
اک اور برس جیون کا بیتا
ہر خط میں تیرا لارا جھوٹا
تیرے آنے کا وعدہ
اور تو نہیں آیا
پردیس سدھا رے
سجنا جب سے
تب سے من کا آنگن سونا
تیرے آنے کا وعدہ جھوٹا