ہر وعدہ نبائوں گا وعدہ کرتا ہوں،
ہر غم سے بچائوں گا وعدہ کرتا ہوں،
اِک پل نہ دور جائوں گا کھبی تم سے
تجھے نہ رُلائوں گا وعدہ کرتا ہوں،
تجھے پانا ہی میرا مقصد ہے بس
تنہا مر جائوں گا وعدہ کرتا ہوں،
نہ غصہ کروں گا تیری کسی بات پے
ہر ناز اُٹھائوں گا وعدہ کرتا ہوں،
خدا نے پوچھی اگر کوئی خواہش میری
نام تیرا بتائوں گا وعدہ کرتا ہوں،
تجھے چاہا تھا تجھے چاہتا ہوں
تجھے ہی چاہوں گا وعدہ کرتا ہوں،
نہال کو تیری خاطر مر بھی پڑا اگر
تو بھی نہ گھبرائوں گا وعدہ کرتا ہوں،