کسی کی خاطر محبت کی انتہا کر دو پھر اتنی بھی نہیں کے اس کو خدا کر دو مت چاہو ٹوٹ کر کسی کو اتنا بھی کہ اپنی ہی وفاؤں سے اس کو بے وفا کر دو