وفا اتنی سزا اتنی ذرا بھی کم نہیں ہوتی

Poet: محمد عبدﷲ By: محمد عبدﷲ, Multan

وفا اتنی سزا اتنی ذرا بھی کم نہیں ہوتی
بلانے کی صداؤں میں دعا بھی کم نہیں ہوتی

آستاں سے بچھڑ کے تیرے
پھر مہک ساتھ لے کے چلتے ہیں

جان اس طرح سے نکلتی ہے
دن تری آرزو میں کٹتے ہیں

ہیں اذیت بھری ملاقاتیں
خواب میں تم کو دیکھ لیتے ہیں

آج بھی تُجھ کو یاد کرتے ہیں
جب گلی سے تری گزرتے ہیں

آستاں سے بچھڑ کے تیرے
پھر مہک ساتھ لے کے چلتے ہیں

جان اس طرح سے نکلتی ہے
دن تری آرزو میں کٹتے ہیں

ہیں اذیت بھری ملاقاتیں
خواب میں تم کو دیکھ لیتے ہیں

حال دل کا یہ صرف اتنا ہے
مختصر رات دن تڑپتے ہیں

 

Rate it:
Views: 194
28 Oct, 2024