وفا جان سے جائیگی
اک قیامت سی ڈھائیگی
یہ ہم جانتے ہی کب تھے
محبت روٹھ جائیگی
ہجر کی ایسی شام آئیگی
جو ہمارا ظبط آزمائیگی
لہو ہر اشک رلائیگی
بے چینی بڑھتی جائیگی
یہ ہم جانتے ہی کب تھے
محبت روٹھ جائیگی
مگر اتنا تو جانتے تھے
ایسا ہونا بھ ممکن تھا
اسکا بیو فا ہونا بھی ممکن تھا
کہ ایسا ہوتا آیا ہے
محبت حد سے بڑھ جاے تو
اک شعلہ بن جاتی ہے
جو بجھنے سے پہلے
بڑا ٹمٹماتی ہے
کچھ اور دل برباد کرنے کو
دوسر شھر جاتی ہے
پھراحساس ہوتا ہے
کوئی تھا جو اپنا تھا
وہ زلفوں سے کھیلتے کھیلتے
دل سے کھیل گیا تھا
بس پھر یہی سوچ ہوتی ہے
سانس اور دھڑکن مل کر
محبت کی برسی منائگی
یہ ہم جانتے ہی کب تھے
محبت روٹھ جائیگی