وفا رسوا نہیں کرنا

Poet: By: Yousuf, karachi

وفا رسوا نہیں کرنا
سنو ایسا نہیں کرنا

میں پہلے ہی اکیلا ہوں
مجھے اور تنہا نہیں کرنا

مقدر پھر مقدر ہے
کبھی دعویٰ نہیں کرنا

بھروسا بھی ضروری ہے
مگر سب کا نہیں کرنا

جدائی بھی آئے تو
دل چھوٹا نہیں کرنا

بہت مصروف ہو جانا
مجھے سوچا نہیں کرنا

حقیقت ہے ملن اپنا
اسے سپنا نہیں کرنا

مجھے تم یاد رہتے ہو
مجھے بھولا نہیں کرنا

وفا رسوا نہیں کرنا
سنو ایسا نہیں کرنا

Rate it:
Views: 1416
23 Nov, 2008