وفا کی مہر لگا دی ماتھا چُوم کے
جان اُس پہ لٹا دی ماتھا چُوم کے
لبوں سے نہ لب ملائے میں نے ہاں!
محبت ساری ہی جتا دی ماتھا چُوم کے
پیار آیا یار پہ تو رہ نہ کسے
ہر حسرت پھر مٹا دی ماتھا چُوم کے
حوس دیکھتی رہ گئی محبت بدنام نہ کی
بس پیار سے صدا دی ماتھا چُوم کے
کبھی نہ آئے تری محبتوں میں کمی جاناں!
یہ دل نے دعا دی ماتھا چُوم کے
سوچ کے ساگر میں بس اِک شناور وہ
ساری دنیا ہی ڈُبا دی ماتھا چُوم کے
نہال تھی جو بات برسوں سے دل میں
آج کھل کے سُنا دی ماتھا چُوم کے