وفاوًں کا سلسلہ

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

تنہائیوں میں چل رہا ھے یادوں کا قافلہ
کب تلک رھے گا یونہی جدائ کا سلسلہ

وہ دسترس میں نہیں تھا میری سو چلا گیا
کب تلک رھے گا یونہی وفاوًں کا سلسلہ

شادماں تھے پا کر اُسے پر رُوٹھ گئ خوشی
کب تلک رھے گا یونہی آہ و فگاں کا سلسلہ

ملے اک اجنبی سے اُسے کھونے کے بعد یارو
اب رواں ھے اُس کے دم سے چاھت کا سلسلہ

زندگی ٹھہر سی گئ اُس ساتھ میں “فائز“
کب تلک رھے گا یونہی کھونے کا سلسلہ

Rate it:
Views: 387
27 Jul, 2015