وقت تو اپنی روانی میں ڈھلتا رھا میں اکیلی ھی اکیلی چلتی رھی کبھی ہنستی کبھی روتی رھی میں بخیر سمت میں چلتی رھی کئ شکوے کئ پرزخم ملیں جس کی تلاش میں نکلی تھی اسی نےاپناھی راستہ بدل دیا