چاندنی رات وقف کر دیں گے
برکھا برسات وقف کر دیں گے
میرے سرکار حکم تو کیجئے
ساری حیات وقف کر دیں گے
اپنی آنکھوں نے جو سپنے دیکھے
انکی سوغات وقف کر دیں گے
دل میں اب تک چھپا کے رکھی ہے
اک اک بات وقف کر دیں گے
مہرباں ہم کو ہم نشیں کر لو
اپنے دن رات وقف کر دیں گے
جو بھی پروردگار نے بخشیں
وہ کرامات وقف کردیں گے
ہاتھ اٹھائیں گے جب دعا کے لئے
ہر مناجات وقف کر دیں گے
جب بھی چاہو تم آزما دیکھو
تم پہ یہ ذات وقف کر دیں گے