وہ سمندر اور میں اک کنارہ ہوں
اس کی چاہت کا میں سہارا ہوں
ڈوب جانے کا اک حادثہ ہوں
سنبھل سکی تو پھر کوئی خسارہ ہوں
نیند میں یوں اٹھکر اسکو پکارا ہوں
میں صبح کا چمکتا اک ستارہ ہوں
اڑھ رہی ہوں جیسے اک آوارہ ہوں
میں نے سوچا میں اک تمارا ہوں
میں بہتی ندی وفا کا اک دھارا ہوں
یونہی کسی نے تمیں پکارا ہوں