وہ آئینے کو بھی حیرت میں ڈال دیتا ہے
کسی کسی کو خدا یہ کمال دیتا ہے
عجیب شخص ہے، ملتا ہے، کچھ نہیں کہتا
جواب سب کو مگر حنب حال دیتا ہے
جنون عشف کے ہوتے ہیں، مختلف آداب
کسی کو ہجر، کسی کو وصال دیتا ہے
تمام عمر بھی، جن کا جواب مل نہ سکے
وہ امتحان میں ایسے سوال دیتا ہے
یہ وہ ہنر ہے، جو ہر شخص کو نہیں آتا
وہ آنسوؤں کو تبسم میں ڈھال دیتا ہے
تعلق اپنا ہے اعجاز اس قبیلے سے
بھلائی کر کے جو دریا میں ڈال دیتا ہے