جو کمایا تھا وہ مفادپرست یارکھاگئے
ہماری خوشیوں کو غم خوار کھاگئے
زندگی میں جو چین وسکوں بچاتھا
وہ کچھ اپنےتو کچھ اغیار کھا گئے
ان کی بولی بالی صورت دیکھ کر
ان کےوعدوں کا اعتبار کھا گئے
جوبھیس بدل کر آئےتھےمحفل میں
وہ اپنے تکیہ کلام سےمارکھا گئے