وہ اک پاگل سی لڑکی

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachi

 وہ اک پاگل سی لڑکی

سوچتی ہے مجھے
سمجھتی ہے مجھے
ستاتی ہے مجھے
رلاتی ہے مجھے

وہ اک پاگل سی لّڑکی

اداسی سے خوش ہوتی ہے وہ
غم کو جو پسند کرتی ہے وہ
نفسیاتی مریض لگتی ہے وہ
اپنے آپ سے الجھتی ہے وہ

وہ اک پاگل سی لڑکی

اپنے آپ ہی ڈر ڈر کر
ناخنوں کو دانتوں سے چباکر
الجھے بالوں کو کبھی سلجھاکر
میرا نام لکھ لکھ کر مٹا کر
یوں ہی الجھ کر پھر مسکرا مسکرا کر

وہ اک پاگل سی لڑکی

رو رو کر مجھے رلا کر
کہتی ہے مجھے چھوڑ دو
نظر انداز کردو
انسانیت کا رشتہ توڑ دو

وہ اک پاگل سی لڑکی

معلوم نہیں اسے زندگی کیا ہے
کبھی بھی کسی بھی وقت جو
ختم ہوجائے جو اچانک کہانی کیا ہے
خوشیاں سمیٹنے کا نام زندگی کیا ہے

Rate it:
Views: 1740
12 Oct, 2010