میں نے وہ راستہ اپنا لیا
جس راستے میں اسکا گزر تھا
میں سوچ کر کھڑی ھو گئ شاہد
وہ ایک نظر ڈال دے
میرا رنگ و روپ میں تھی
مگر میرا روپ بھی کام نہ آ سکا
میں کھڑی رہ گئ وہ اتنا ہرجائی تھا
وہ ایسا انجانہ ساجن نکلا
میں پیار کی دیوانی پاگل لڑکی
وہ ایک روکھا انجانہ ساجن نکلا