وہ ایک لفظ جو تم سے کبھی کیا ہی نہیں
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillتمہارے دل کے تار کو اگر چھوا ہی نہیں
تو سمجھ لو میں ابھی زندگی جیا ہی نہیں
ہزار بار لکیروں سے الجھنا چاہا
میری تقدیر میں شاید تیری وفا ہی نہیں
تم سے بچھڑا تو یہی بھید آشکار ہوا
جینے کا اور بہانہ تو پاس تھا ہی نہیں
کہاں کو جاؤں ۔ کہاں پر سکوں تلاش کروں
تیرے سوا تو کسی اور کو سوچا ہی نہیں
میں اپنی سوچ کی تعبیر لے کے کیا کرتا
تمہاری دھڑکنوں نے خواب گر بنا ہی نہیں
زندگی بیتی اسی لفظ کے مداروں میں
وہ ایک لفظ جو تم سے کبھی کہا ہی نہیں
More Love / Romantic Poetry






