وہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore,Pakistanوہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
 کہ بڑھ رہے ہیں جدائی کے اب گھنے سائے
 
 کیا تھا میں نے تو اظہار اپنی چاہت کا
 اشارہ تم سے نہ کوئی ملا محبت کا
 رہے ہو آج تلک تم تو مجھ سے شرمائے
 وہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
 
 تمھارے دل میں ہے کیا آج تک نہیں جانا
 کبھی سنایا نہیں تم نے اپنا افسانہ
 تم اجنبی ہی رہے اور قریب نہ آئے
 وہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
 
 اگر ہے پیار تو پھر آج یہ بتا ڈالو
 کہیں یہ وقت نہ ہاتھوں سے تم گنوا ڈالو
 ملے گا کچھ نہ تمھیں بعد میں جو پچھتائے
 وہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
 
 میں لوٹ جاؤں گا کل شام ہونے سے پہلے
 کسی کے ساتھ ترا نام ہونے سے پہلے
 بیاہ کر نہ تمھیں کل وہ ساتھ لے جائے
 وہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
 
 وہ بات کہہ دو جسے آج تک نہ کہہ پائے
 کہ بڑھ رہے ہیں جدائی کے اب گھنے سائے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 