وہ بھی کسی شب سویا تو ہوگا ستاروں کے ساتھ

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہ بھی کسی شب سویا تو ہوگا ستاروں کے ساتھ
کبھی درد سناکر رویا تو ہوگا آزاروں کے ساتھ

میں نے چمن کے چمن اجڑتے دیکھے ہیں
کوئی رنجشیں بوتا تو ہوگا بہاروں کے ساتھ

کسی کے رُخ کا یا اپنے ہی دکھ کا
انسان پہ اثر پڑتا تو ہوگا عیاروں کے ساتھ

یہاں تو گرد میں بہت دید بازی ہے
توُ بھی منظر کھوتا تو ہوگا نظاروں کے ساتھ

ان ویراں مکانوں میں رات بھر دیئے جلتے رہے
کوئی لمحے یاد کرتا تو ہوگا یادوں کے ساتھ

اپنی آنکھوں میں اتنے بحر رکھدیئے سنتوشؔ
تیرا داستاں بھی کوتاہ تو ہوگا کناروں کے ساتھ

 

Rate it:
Views: 346
06 Feb, 2011