جسے اپنا سمجھ بیٹھا تھا دل نے انو وہ تو بہت سے دلوں کی دھڑکن نکلی دل بجھا تو دماغ نے یہ صدا دی بھول جاؤ اسے وہ تو بڑی کھلاڑی نکلی