Add Poetry

وہ جو دریا ہے تو مجھ کو بھی بہا لے جائے

Poet: Kashi By: Kashi, capital city

اس سے بولو کہ نہ ایسے اچھالے جائے
وہ جو دریا ہے تو مجھ کو بھی بہا لے جائے

پھول ہے تو اپنی خوشبو سے مہکا دے مجھ کو
ہے جو کانٹا تو میرے درد بڑھا لے جائے

پانیوں سے اٹا میں تنہا بادل ٹھہرا
اپنے سنگ مجھ کو بھی باد صبا لے جائے

ملے کاش ہر اک کو اس کی وفاؤں کا صلہ
ہر مجرم عشق اپنے حصے کی سزا لے جائے

چلے جو بھی مسافر میری نگری سے تو فقط
اک استدا ہے کہ وہ ماں کی دعا لے جائے

کوئی تو اترے مسیحا میری بستی میں بھی ایسا
سارے روٹھے ہوئے باسی وہ منا لے جائے

ہم فقیروں کے مقدر میں نہیں تھمنا کاشی
چلے چلیں گے جس سمت قضا لے جائے

Rate it:
Views: 489
12 May, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets