وہ جو ہمیں سمجھتےہیں اغیاروںمیں اپنی فہرست میں ان کا نام ہےیاروں میں ان کےشباب کی اک جھلک جو سہہ سکیں اتنی ہمت ہی کہاں ہے چاند ستاروں میں میری آنکھیں آج بھی ان کی منتظر ہیں جو مجھ پھول کو چھوڑگےخاروں میں