وہ ہمارے قاتل ہم ان کہ مقتول ہیں
وہ جیسے بھی ہیں ہمہیں قبول ہیں
ہم نے اوڑھ رکھا ہے سفید کفن
ان کے ہاتھوں میں سرخ پھول ہیں
آنکھیں بند ہوتے ہی بھول جاتےہو
تم لوگوں کہ بھی عجیب اصول ہیں
کوئی نہیں اپنا جو ہمہں یاد کرے
اب تو ہم اس لحد کی دھول ہیں
آج کوئی نہیں آیاقبرپہ فاتحہ پڑھنے
لگتا ہے لوگ کام میں مشغول ہیں