وہ خود تو گلاب جیسا ہے لہجہ اس کارباب جیسا ہے جس دن اس سےملاقات ہو وہ ہرپل لگتاخواب جیساہے اسکےچہرےکو دیکھتےرہنا وہ کام لگتا ثواب جیسا ہے ایک دن اس سےدوررہنا وہ ہر لمحہ عذاب چیساہے اس کہ سامنےزباں نہیں کھلتی اسکادبدبا کسی نواب جیساہے