وہ دور ہو تو دل ہوتا ہے بے قرار
جو وہ سامنے ہو تو نظر میں چرا لوں
کبھی اپنے آپ سے پیار ہونے لگے
کبھی اس کے تصور سے اپنی دنیا سجا لوں
اس کی یاد سے پیچھا چھڑاؤں بہت مگر
پھر اسکی یاد کا رنگ خود پہ چڑھا لوں
یہ کھیل کھیلتی ہوں میں اکثر اپنے ساتھ
خود کو گم کر کے پھر سے پا لوں