وہ ریت کر کے میرے خوابوں کی زمینوں کو میرے وجود میں دریا تلاش کرتا ہے گنوا کے مجھ کو کسی عہد خوش گمانی میں وہ شاید اب کوئی مجھ سا تلاش کرتا ہے