Add Poetry

وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا

Poet: AzharM By: Azhar, Doha

وہ ستمگر مری بانہوں میں سمٹنے آیا
مجھ کو تڑپا ہی گیا، ایسے لپٹنے آیا

میں نے تنہائی کی برسوں میں بچھائی تھی بساط
وہ اُسے ایک ہی لحظے میں اُلٹنے آیا

ابر تھا، رعد تھی، طوفاں تھا ، نہ کچھ تھی ہلچل
کیا ہوا تھا اسے، بے وجہ چمٹنے آیا

اُس کی قربت کا نشہ وہ تھا کہ بہکا میں بھی
وہ بھی مستی میں تھا سرشار، رپٹنے آیا

لذت وصل کی امید بندھائی پہلے
پھر بساط شب ہجراں کو پلٹنے آیا

وصل کی آگ کی لپٹوں سے جلا پھر اظہر
راکھ اُڑنے جو لگی، راکھ سے اٹنے آیا
 

Rate it:
Views: 606
27 Apr, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets