وہ شوخیاں وہ مستیاں وہ نشاط کیا تھی آپ ذہر شرین پلا دیتے تو پھر بات کیا تھی تری محبت کا اثر ہے جو طوفان سے کھیلوں ورنہ اس دنیا میں مری بساط کیا تھی