وہ طالب دیدار کو تڑپا کےچل دئیے
تشنگی کو اور بھی بڑھاکےچل دئیے
غم کے عالم میں روتا ہوا چھوڑ کر
خوشی خوشی وہ مسکراکےچل دئیے
تمام عمروہ نشہ نہ اترنےپائے گا
جو اپنے پیارکا جام پلا کےچل دئیے
عشق کی داستاں پوری نہ ہونےپائی
وقفہ ہوتےہی وہ شرما کےچل دئیے