وہ عجیب سی پاگل لڑکی
دیوانوں کی طرح مجھ پر مرتی ہے
کبھی مجھے چاند تو کبھی جان کہتی ہے
تمہارے بغیر کیسے جیوں گی میں
مجھ ہی سے اکثر پوچھا کرتی ہے
وہ عجیب سی پاگل لڑکی
میرا نام اپنے ہاتھ پر لکھ کر
ہاتھ کو چوما کرتی ہے
ہاتھ کو چوم کر چوم کر
خود ہی شرما جاتی ہے
وہ عجیب سی پاگل لڑکی
پتا توہے اسے کہ میں اس کا ہو نہیں سکتا
یہ رشتہ کسی طور بھی اب بن نہیں سکتا
پیار کا بندھن بھی تو اب نہیں بن سکتا
میں بھی کسی کو دھوکہ دے نہیں سکتا