وہ قاتل اور ہم مقتول ہیں
ہم گمنام اور وہ مقبول ہیں
ہمارے تن پے ہےسفید کفن
ان کےہاتھ میںسرخ پھول ہیں
آنکھیںبند ہوتےہی بھول جاتےہو
تم لوگوں کے بھی عجیب اصول ہیں
کوئی نہیں اپنا جو ہمیں یاد کرےگا
اب تو ہم لحد کی دھول ہیں
کوئی نہیں آیا تربت پہ دعا کرنے
لگتا ہےلوگ کاموں میں مشغول ہیں