وہ مجھے آزماتا رھا

Poet: Aik banda By: aik banda, london

وہ مجھے آزماتا رھا
میں اسے شرماتا رھا
پھر یوں ھی ماہ و سال گزرتے رھے
بظاہر ھم اجنبی رھے
حقیقت میں ھم اک دوسرے میں رھے
عجیب رشتہ اسطوار ھوا
نہ اس سے اقرار ھوا
نہ مجھ سے انکار ھوا
یہ آج تک مجھ پر نہ آشکار ھوا
کہ بے سبب ھی میں نے اسے پیار کیا
یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ مجھے سوچتا نہ ھو
کیوں کہ جسم پر اختیار ھے
پر روح پر اختیار نہیں
بس فقط میرا اک کام کر دینا
جب کبھی میری یاد ستائے
توصرف مسکرادینا
کہ مسکراہٹ دکھوں کو چھپالیتی ھے
تمہیں اپنا خیال رکھناھے میرے لیے
کہ تمھاری زندگی ہی تو میری زنندگی ہے

Rate it:
Views: 1110
02 Dec, 2012