وہ مجھے بےحد پیاری لگتی ہے
کسی سلطنت کی راجکماری لگتی ہے
کسی دولت مند سے محبت نہ کرنا
ایسے کام میں ضرب کاری لگتی ہے
شہزادی کہ خواب نہ دیکھ دل ناداں
دل جیتنےکہ لیے عمرساری لگتی ہے
بولےکسی سے پیار تو نہیں ہو گیا اصغر
بڑی رومانٹک شاعری تمہاری لگتی ہے
میں نے کہا اصغر کا ایسا مقدر کہاں
قسمت والوں کو یہ بیماری لگتی ہے