وہ محبتیں تیری قربتیں کیسے بھلائیں ہم
دل میں کسی اور کو کیونکر بٹھائیں ہم
تیرے وعدے کب وفا ہوتے ہیں صنم
پھر اک وعدہ بھی تیرا کیونکر نبھائیں ہم
تیرے شہر سے آتی ہے بوئے بیوفائی
پھر اس شہر کو وفا پرست کیونکر بنائیں ہم
تو نے تو کر لی وعدہ شکنی اے مبین
اب اس زندگی حقیقت کو کیونکر بھلائیں ہم