وہ محبوب نہیں رہا اب اپنا

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

جب قربت ملی تو کہہ دیا کہ خود کو دور رکھو
چھونا جو چاہا تو کہہ دیا جذبات پہ قابو رکھو

ہم سے بچھڑ کے وہ کتنا ہو چکا تھا نخیف
سہارا دینا چاہا کہ میرے کاندھے پہ بازو رکھو

بکھر کے بھی اُسکی مَیں مِیں وُہی مَیں تھی
جھٹکا کے کہا کہ تُم تو اپنا بازو دور ہی رکھو

بے اختیار آنسو جو نکلے تو ظالم نے کہہ دیا
کچھ بچا کے پھر کے لئے آنکھ میں آنسو رکھو

وہ محبوب نہیں رہا اب اپنا، مگر دوست تو ہے
جاوید! قائم اُس سے یہ تعلق ہی بہر سو رکھو
 

Rate it:
Views: 362
08 Sep, 2009