Add Poetry

وہ مرے پیار کا عنوان بھی ہو سکتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Makati

وہ مرے پیار کا عنوان بھی ہو سکتا ہے
کوئی پتھر یہاں "مرجان" بھی ہو سکتا ہے

میرے اس شعر کو اک پھول سمجھ کر رکھ لو
آپ کے نام تو دیوان بھی ہوسکتا ہے

جس نے اس شہر محبت پہ قیامت ڈھا دیکب یہ سوچا تھا
کہ انسان بھی ہو سکتا ہے

اس نے جو درد کی دولت ہے عطا کی مجھ کو
غم بھلانے کا یہ سامان بھی ہو سکتا ہے

میری آنکھوں کے دریچوں کو نہ کھولو ورنہ
یہاں میخانے میں نقصان بھی ہو سکتا ہے

حاکمِ شہر سے کہہ دو کہ نہ توڑے رسمیں
ورنہ یہ شہر تو ویران بھی ہو سکتا ہے

میں نے سوچا تھا سدا مل کے کراچی رہنا
تری چاہت میں تو "ملتان" بھی ہو سکتا ہے

تُو نے گلشن سے تو مانگے ہیں کئی پھول مگر
وشمہ تقدیر میں گلدان بھی ہو سکتا ہے

Rate it:
Views: 932
27 Jul, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets