وہ مصائب میں بھی مسکراتی رہتی ہے
میں روٹھتا رہتا ہوں وہ مناتی رہتی ہے
ملنے کہ وعدے تو کئی بار کرتی ہے
جھوٹے وعدوں پہ مجھےٹالتی رہتی ہے
میں جب بھی کچھ لکھنے لگتا ہوں
اپنی باتوں سےمیراحوصلہ بڑھاتی رہتی ہے
میرے پاس اسے آنے کی فرصت نہیں
خوابوں میں اپنی جھلک دکھلاتی رہتی ہے