وہ مہندی والے ہاتھ دکھا کے روئی

Poet: فیضان By: Rabi, Lahore

وہ مہندی والے ہاتھ دکھا کے روئی
اب میں ہوں کسی اور کی یہ مجھے بتا کے روئی

پہلے کہتی تھی کہ نھیں جی سکتی تیرے بن
آج پھر سے وہ بات دھرا کے روئی

کیسے کرلو میں اس کی محبت پے شک
وہ بھری محفل میں مجھے گلے لگا کے روئی

Rate it:
Views: 1744
01 Nov, 2021