وہ میری اور باتوں کی تائید کرتا ہے
میرےاشعار پہ ہر روز تنقید کرتاہے
میرے جیسےقدیم زمانےکےآدمی سے
آج کل باتیں وہ بڑی جدید کرتا ہے
تیری جدائی کے غم میں یہ حالت ہے
اب عید کےدن بھی میریعید نہیں ہوتی
ایک دن اس کا شک دورہو جائے گا
اصغرکا دل اس بات کی امید کرتاہے