وہ میرے سب راز لے گیا

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSA

روح میں اتر کے وہ میرے سب راز لے گیا
وہ میرے موسموں کے سبھی انداز لے گیا

میں جان پایا نہ کبھی اس کے مزاج کو
آنکھیں ویران کر کے وہ میرے خواب لے گیا

زخم زخم سانسیں تھیں اور کرچی کرچی وجود
کانٹے چبھا کے وہ میرے سب گلاب لے گیا

رہے لفظ میرے اس کے اشاروں کے منتظر
دل کی جو میں نے کھولی تھی وہ کتاب لے گیا

کس طرح ہم لوٹ جائیں یہ سوچتے رہے
اور پہلا قدم اٹھا کے وہ ثواب لے گیا

Rate it:
Views: 1676
29 Jan, 2011