وہ میرےمعصوم دل کی صداتھی
خدا سےمانگی ہوئی کوئی دعاتھی
اپنی زندگی سےبڑھ کرچاہا اسے
یہ میرےپیار کی انتہا تھی
سلام بھیجتی تھی ہواؤں کی زبانی
یوں لگتا تھا جیسے باد صبا تھی
کیاکہوں اس کی شیرنی ءگفتارکا
کانوں میں رس گھولتی اسکی صداتھی
نہ جانے کیسےبھلاؤں گا اسے
جس کی ہر ادازمانےسےجداتھی