وہ نوحہ بن کے رلا رہے ہو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

وہ نوحہ بن کے رلا رہے ہو
تبھی تو لب پہ دعا رہے ہو

وہ مجھ کو دیتا ہے دے رہا ہے
جو ایک پل بھی جدا رہے ہو

عزاب جاں کا صلہ نہ مانگو
ابھی تمہیں جو دکھا رہے ہو

اداس چہرے سوال آنکھیں
یہ میرا شہرِ وفا رہے ہو

یہ بستیاں جس نے راکھ کر دیں
چراغ ہے وہ جلا رہے ہو

کوئی تو لحمہ سکون دے دے
یہ زندگی ہے سزا رہے ہو

گمان وشمہ یہ کہہ رہی ہے
کہ اس کو شاہد چھپا رہے ہو

Rate it:
Views: 364
09 Jun, 2017
More Love / Romantic Poetry