وہ وہاں تو میں یہاں خوش نہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہ وہاں تو میں یہاں خوش نہیں
دلوں کیا رغبت میں جہاں خوش نہیں

مناجاتوں سے اب مَن بھی بھر نکلے
کوئی کہاں تو کوئی کہاں خوش نہیں

یہ مجاز شوق کچھ ایسا بھی نہیں مگر
فاصلہ دو دلوں کے درمیاں خوش نہیں

روگ تو اک عدم قابلیت بھی ہے
ہر علالت کا بس ارمان خوش نہیں

اے غم الاہی تیرے تلطف کا پہلوُ
روح سے کوئی اترتا کہ رجحان خوش نہیں

اپنی بھی کائنات کچھ کم نہیں ہے سنتوشؔ
لگتا ہے کہ لوگوں کے ایمان خوش نہیں

 

Rate it:
Views: 384
06 Feb, 2011