وہ پیار مرا تھا
وہ قرار مرا تھا
جو سجتا ہے اب کسی اور کے چہرے پہ
وہ سنگھار مرا تھا
جو مر مٹا ہے اب کسی اور کے حسن پہ
وہ جانثار مرا تھا
جو بن بیٹھا ہے کسی اور کا محافظ کا
وہ سالار مرا تھا
جو گا رہا ہے کسی اور کے سنگ وفا کے گیت
وہ وفادار مرا تھا
جو ادا ہوتا ہے محبت بن کر کسی اور کے لب سے
وہ اظہار مرا تھا
جو سج چکا ہے اب کسی اور کی آنکھوں میں
وہ انتظار مرا تھا
جو چمک رہا ہے اب کسی اور کے چہرے پہ رعنائی کی طرح
وہ خمار مرا تھا
اب چمن اجڑا ہے تو رونا ہی رونا ہے ماریہ
کبھی وھ گل و گلزار مرا تھا