وہ چہرہ کبھی گلاب تھا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaتیری یاد پے جو نڈھال ہے
وہ چہرہ کبھی گلاب تھا
اجڑ گیا کیسے یہ آسمان
جہاں چمکتا کبھی مہتاب تھا
اب منزل کا پتہ کس سے کریں
چاروں طرف تنہایوں کا ہی جال تھا
جاناں ! اب ُاس جگہ پے کیوں قیام کرتے ہو
جہاں ہمیں کبھی تمہارا انتظار تھا
تمہیں نجانے کیوں میری یاد نہیں آئی
اور میرے دل کو ہر لمحہ تمہارا خیال تھا
میں کس طرح تمہیں بھول جاؤں آخر
تم اجنبی سہی مگر مجھ پے تمہارا اختیار تھا
میری خواہشیں تو میری ضرورت بن گئی تھی لکی
تم نے کیوں نہیں دیکھا کہ میرے ہاتھ میں کشکول تھا
More Love / Romantic Poetry






