وہ کبھی باز نہیں آتے رلانے سے
ہم ڈرتےہیں شکوہ لب پہ لانےسے
محبت کو دیوانے دھرم سمجھتےہیں
ہمیں تو غرض ہےثواب کمانے سے
صورت وہ جو دل میں گھرکرجائے
عشق ہوتا نہی آنکھیں لڑانےسے
آنکھوں سےپی کرمست ہوجاتےہیں
ہمیں حسرت نہیں رہتی میخانےکی
اےشمع میراشکوہ بھی سن لے
دشمنی اچھی نہیں پروانےسے